نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر یونس نے بنگلہ دیش کے عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر حلف اٹھا لیا۔
ڈھاکہ: نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس نے جمعرات کو بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔
صدر محمد شہاب الدین نے دارالحکومت ڈھاکہ کے صدارتی محل میں ایک تقریب کے دوران ان سے حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب میں سیاسی رہنماؤں، سول سوسائٹی کے رہنماؤں، جرنیلوں اور سفارت کاروں نے شرکت کی۔
چیف ایڈوائزر کا کردار وزیراعظم کے برابر ہے۔
یونس نے حلف برداری کی تقریب کے دوران کہا، “میں آئین کی پاسداری، حمایت اور حفاظت کروں گا،” انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے فرائض “مخلصانہ” انجام دیں گے۔
ان کی کابینہ کے ایک درجن سے زائد ارکان بشمول کوٹہ مخالف طلبہ رہنما ناہید اسلام اور آصف محمود نے مشیروں کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔
ان میں اسٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمینیشن گروپ کے سرکردہ رہنما شامل تھے جنہوں نے ہفتوں سے جاری احتجاج کی قیادت کی، ناہید اسلام اور آصف محمود۔
دیگر میں سابق سیکرٹری خارجہ توحید حسین اور سابق اٹارنی جنرل حسن عارف شامل تھے۔
سیدہ رضوانہ حسن، ایک ایوارڈ یافتہ ماحولیاتی وکیل، اور آصف نذر، ایک اعلی قانون کے پروفیسر اور مصنف، نے بھی حلف اٹھایا۔
انسانی حقوق کے ممتاز کارکن عادل الرحمان خان جنہیں حسینہ کی حکومت نے دو سال قید کی سزا سنائی تھی، نے بھی بطور مشیر حلف اٹھایا۔
پیر کے روز شیخ حسینہ جنہوں نے چار دفعہ حکومت کی تھی – اور جنوری میں پانچویں مرتبہ دوبارہ منتخب ہوئی تھی نے پورے ملک میں خوشی اور تشدد کو جنم دیا، کیونکہ ہجوم نے ان کی سرکاری رہائش گاہ پر بلا مقابلہ دھاوا بول دیا۔ شیخ حسینہ بھاگ کر بھارت چلی گئیں جہاں وہ نئی دہلی کے قریب ایک ایئر بیس پر پناہ لے رہی ہیں۔