پاکستانی حکومت نیشنل فائر وال کے ساتھ سوشل میڈیا کو منظم کرنے کے لیے مزید سخت اقدامات کے لیے آگے بڑھ رہی ہے، ایک ایسا اقدام جس پر لوگوں ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔
یہ نیا اقدام ناپسندیدہ مواد کو وسیع تر سامعین تک پہنچنے سے روکنے کے لیے، چار مختلف ذرائع سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق۔ حکومت سوشل میڈیا پر زیادہ سے زیادہ کنٹرول کرنے کے لیے مختلف انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں میں ایک قومی فائر وال لگا رہی ہے، جس کا مقصد ناپسندیدہ مواد کو وسیع تر سامعین تک پہنچنے سے روکنا ہے۔
بتایا گیا کہ فی الحال فائر وال انسٹال اور کام کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل حکومت نے ویب سائٹس اور سوشل میڈیا ایپس کو بلاک کرنے کے لیے اسی طرح کی ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا تھا۔ نیا فائر وال مختلف انٹرنیٹ پروٹوکول سے معلومات کا معائنہ کرے گا۔
پاکستان نیشنل فائر وال
پروپیگنڈا مواد کے ذرائع کی نشاندہی کرنے اور ان ذرائع کی نمائش کو روکنے یا محدود کرنے کے بنیادی مقصد کے ساتھ، حکومت سوشل میڈیا کنٹرول کو نئی سطح پر لے جا رہی ہے۔ حکومت کے اندر موجود ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اس طرح کے پروپیگنڈے کو اس کی اصل جگہ سے روکنے کے لیے ممکنہ طور پر بنیادی توجہ اس کے منبع کا پتہ لگانے پر ہوگی۔
نیشنل فائر وال نظام ناپسندیدہ یا قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھے جانے والے مواد کا پتہ لگائے گا، ممکنہ طور پر اس طرح کے مواد کو بیرونی صارفین سے چھپایا جائے گا۔
پاکستان میں، ایک معروف سوشل میڈیا ایپ ٹویٹر، پہلے ہی بلاک ہے، جسکو لوگ ان بلاک کرنے کا مطالبہ کر رہےہیں۔
فائر وال کے بارے میں جتنا کچھ معلوم ہوا ہے کہ یہ فلٹرنگ سسٹم فیس بک، یوٹیوب، اور ایکس، انسٹاگرام پر لاگو ہوگا۔