”برزخ“ میں ہم جنس پرستی کے موضوع پر عوام بھڑک اٹھے
پاکستان اور بھارت دونوں میں یکساں شہرت رکھنے والی ٹی وی اسکرین کی مقبول جوڑی فواد خان اور صنم سعید کو ویب سیریز ‘برزخ’ میں اپنے کردار کے لیے تنقید کا سامنا ہے۔ سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں نے ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کا الزام لگایا۔ پاکستانی فلمساز عاصم عباسی کی تحریر اور ہدایت کاری میں بننے والی یہ سیریز 12 سال بعد ایک ساتھ ٹی وی اسکرین پر جوڑی کی واپسی ہے، جہاں پہلی اور دوسری قسط کو دونوں ممالک میں شائقین کی جانب سے خوب پذیرائی ملی، وہیں تیسری قسط نے اپنے متنازع مواد کی وجہ سے پاکستانی ناظرین میں غم و غصے کو جنم دیا۔ یہ تنازعہ تیسری قسط سے شروع ہوا، جس میں دو مرد کرداروں کے درمیان رومانوی مناظر پیش کیے گئے ہیں اگرچہ ہندوستانی شائقین نے مواد کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں اٹھایا، پاکستانی ناظرین نے سوشل میڈیا پر ‘برزخ’ کی کہانی، میکرز اور کاسٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ سیریز اسلامی اصولوں کی خلاف ورزی کرتی ہے اور ڈائریکٹر عاصم عباسی پر ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کا الزام لگاتے ہیں۔ ردعمل کے جواب میں پاکستانی شائقین کی جانب سے سیریز کے خلاف بائیکاٹ کی مہم شروع کی گئی ہے جس میں نہ صرف ہدایت کار بلکہ ستاروں فواد خان اور صنم سعید کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ مداحوں نے نشاندہی کی ہے کہ فواد خان نے پہلے بالی ووڈ فلم ‘کپور اینڈ سنز’ میں ایک ہم جنس پرست کردار ادا کیا تھا اور اب وہ ان پر اور صنم سعید پر ایک ایسے پروجیکٹ میں حصہ لینے کا الزام لگا رہے ہیں جو کھلے عام ہم جنس پرستی، زنا اور بے حیائی کو فروغ دیتا ہے۔