پی ٹی آئی نے حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے پیپلزپارٹی سے بات چیت کا اشارہ دیدیا
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے لیگ (ن) کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے پیپلز پارٹی سے مذاکرات کا اعلان کردیا۔ آج جیو نیوز پر شاہ زیب خانزادہ سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے لطیف کھوسہ نے کہا کہ وہ پی پی پی کو عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے تجویز کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہماری 47 کو لیکر کے شکایات بنیادی طور پر (ن) لیگ اور ایم کیو ایم سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 11 ججز کہہ چکے ہیں کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے اور رہے گی، بعض نشستوں کے لیے نظرثانی کی درخواست بھی انہی ججوں کے سامنے دائر کی جائے گی اور اس کے قبول ہونے کا امکان بہت کم ہے۔ بہت جلد پی ٹی آئی پپلز پارٹی سے عدم اعتماد پر بات کرے گی۔
واضح رہے کہ کل ن لیگ کے وزیر اطلاعات نے پریس کانفرنس کی تھی کہ حکومت پی ٹی آئی پر پابندی لگانے جارہی ہے۔ حالانکہ کی حکومت میں شامل کسی جماعت نے بھی پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا عندیہ نہیں دیا ہے بلکہ شیرین رحمان اور اے این پی والوں نے اسے بچگانہ فیصلہ قرار دے دیا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ خود جعلی مینڈیٹ سے حکومت میں آئی ہے وہ کسی جماعت پر کیسے پابندی لگا سکتی ہے۔
عام عوام کی رائے اگر پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی آپس میں کچھ چیزیں طے کرلیں تو ن لیگ کی حکومت بس ایک ماہ میں ختم سمجھیں ہو سکتا ہے ن لیگ کی بیشتر قیادت پھر سے بیمار ہو کر لندن بھاگ جائے۔یہ میں نہیں کہہ رہا ہوں بلکہ ن لیگ کا ٹریک ریکارڈ ہے۔ویسے بھی اس حکومت کا خاتمہ مہنگائی کی ستائی عوام کی دلی خواہش ہے